بانو بینچ پر بیٹھے زارو قطار روئے چلی جا رہی تھی۔اسی دوران کامران جو اس کا بہت اچھا دوست تھا اس کو دیکھتے ہی بھاگا چلا آیا ۔ارے بانو کیا ہوا؟بانو نے سر اٹھایا تو اس کا ڈوپٹہ آنسوؤں سے تر تھا۔ کامران بانو کے ساتھ بنچ پر ہی بیٹھ گیا ۔بانو بلکل بچوں کی طر ح روئے چلی جا رہی تھی. جیسے بچے کا کھلونا ٹوٹ جائے یا پھر گم ہوجائے۔روتے روتے اس نے کہا کامران وہ مجھے چھوڑ گیا ۔اس نے میرا پرپوزل ریجیکٹ کردیا ۔کامران سنتے ہی سمجھ گیا تھا کیونکہ اسے ہی اس کی یکطرفہ محبت کا علم تھا۔
تو بانو کی طر ح کہیں ایسی لڑکیاں ہونگی جو روتی ہونگی ایسے ریجیکٹ یا اگنور ہونے پر جہنوں نے غلطی سے ایسے شخص پر اعتبار کیا ہوتا ہے جو وقت کے ساتھ بدل جاتا ہے جو اپنے کیے ہوئے وعدے ایک پتنگ کی طرح ہوا میں اڑ دیتا ہے۔اور جس کا وہ باتوں سے دل جیتا ہے اسے ہی راستے میں چھوڑ کر چلا جاتا ہے ۔
محبت چاہے دو طرفہ ہو یا یکطرفہ اگر اس میں عزت نہ ہو تو وہ کبھی کامیاب نہیں ہوتی اور نہ زیادہ دیر چل سکتی ہے۔یکطرفہ محبت کی مثال بالکل ایسی ہے کہ اکیلے لڈو کھیلنے اور سامنے والی کی چال بھی خود ہی چلنا ۔آجکل یکطرفہ محبت سے متاثر ہونے والےزیادہ افراد کی تعداد سوشل میڈیا سے وابستہ ہے۔کیونکہ وہاں ا سکا استعمال ایسے ہی ہوتا ہے جیسے کراچی میں پان اور گٹکے استعمال کا ۔اور زیادہ متاثر ہونے والی لڑکیاں ہی نظر آتی ہیں۔جو مرد کے میٹھے بول میں پھنس جاتی ہے اور بس اسے اپنا ہی سمجھنے لگ جاتی ہیں۔اور اگر وہ بے رخی کردے تو بس اداسی رونا دھونا ان کا مقدر بن جاتی ہے۔یہ کیا ہے؟ ایک غیر مرد جس سے آپ کا نہ تعلق نہ کسی قسم کا کوئی خاندانی تعلق. ایک بے نام سی دوستی محض باتوں میں آکے آپ اس سے محبت کرنے لگے۔تو جناب یہ محبت نہیں ہوتی محبت کا مطلب معلوم نہیں اور بدنام کرنے چلے اسے۔اس معاملے میں مجھے لڑکیا ں زیادہ بےوقوف نظر آتی ہیں جو کیوں ایک غیر مرد جس سے نہ اس کے والدین نے اس کا رشتہ جوڑا ہو نہ کوئی رشتے کی بات چل رہی محض چند گھنٹوں کی چیٹ نے اسے اپنے سحر میں مبتلا کردیا ہو کمال ہے !لڑکیاں کہتی ہیں ہم بہت چالاک ہیں یہ ہے چالاکی .جس میں اپنی تصویراور موبائل نمبر تک ایکسچینج کر لیتے ہیں بغیر کسی جھجک کے۔لڑکی کی تصویر جسم کو ڈھانپنے والے کپڑے کی مانند ہوتی ہے۔ ۔فرض کریں آپ سے کوئی تصویر مانگیں نمبر مانگیں آپ اس کے پیار میں اندھے ہو. مگر اسے یہ ضرور کہیں کہ میں یہ دونوں چیزیں دو نگی مجھے اپنی بہن کی تصویر بھیجو ان کا نمبر بھیجو میں ان سے بھی تو با ت کرو تو یقین کرے اس کی محبت سے یوں ہوا نکلے گی جیسے غبارے سے نکلتی ہے۔
آپ کیوں ایک غیر محرم کو اپنے دل ودماغ پر سوار کر لیتے ہیں کیوں اسے اتنا اندر تک آنے دیتے ہیں کہ اسے باہر نکالنا مشکل ہو کیوں اس پر اعتبار کر لیتے ہیں کیوں اس کی باتوں جھوٹے وعدوں اس کی خوشامد میں آکے اسے اپنے راز بتا دیتے ہیں آپ کو معلوم نہیں کہ وہ آپکی تصویریں آپکا نمبر تک دوستوں میں بانٹ آتے ہیں آپ کے میسج دوستوں میں پڑھ کر سنائے جاتے ہو جو ان کی انٹرٹیمنٹ کا باعث بنتی ہے آپ کی فیلنگز کامذاق بنا یا جاتا. کچھ لڑکیاں تو ایسے سو کالڈ محبوب سے مل بھی آتی ہیں ۔آخر ایسا کیوں کرتی ہیں لڑکیاں؟ایسے لوگ صرف حوس کے پوجاری ہوتے ہیں جہنیں صرف جسم سے مطلب ہوتا ہے آپ کی فیلنگز سے نہیں۔
لڑکوں کیلئے۔۔
امید کرتا ہوں کہ میرا یہ بلاگ لڑکے بھی پڑھیں۔ان سے چند گزارشات ہے کہ اگر اظہارِمحبت سننے کے بعد آپ کو مجبوریاں یاد آجاتی ہیں تو مودبانہ گزارش ہے آپ سے کہ آپ ا س قدر پیارو محبت والی باتیں نہ کیا کریں اپنی مجبوری کو دیکھتے ہوئے ہی پیار کریں۔اور کسی کا دل دکھانے سے گریز کریں۔آپ کا ایک جملہ کسی کا دل توڑ سکتا . اور آپکی بے رخی کسی کے آنسوؤں کا سبب بن سکتی ہے اگر مرد کی اولاد ہوتو جائز طریقے سے رشتہ قائم کریں نہ کہ کسی کی بہن کے ساتھ ٹائم پا س نہ کریں اور عین وقت پر اس سے منہ موڑ لے ایک بات یاد رکھیں گا مرد کا پتر نکاح کرتا ہے یوں ڈیٹ سے کام نہیں چلاتا وہ کھسرے کہلاتے ہیں جو ایسا کچھ کرتے ہیں۔
اگر محبت میں بے رخی کا شکار ہونے والے لوگوں کی بات کی جائے۔تو ان کا ایک جملہ بہت عام ہوتا ہے کہ میں اسے بھول نہیں پاتا/پاتی۔ویسے بڑی شاندار بات ہے کہ میں اسے بھول نہیں پاتا/پاتی آخر ایسا کیوں ہے کہ ایک انسان کو آپ بھولا نہیں پاتے جو آپ کی فیلنگز کو توڑ موڑ کر پھینک گیا ہو اور اس رب کو بھولا دیتے ہیں جو ستر ماؤں سے زیادہ پیار کرتا ہے . ایسا کیوں؟ عجیب سی منطق ہے کہ مجھے محبت نے یہ فائدہ دیا کہ اللہ کے قریب کر گئی تو جناب عالی دعا میں بھی تو اسی غیر محرم کو مانگا جاتا ہے ۔ہم اللہ سے یہ دعا کیوں نہیں کرتے کہ یااللہ ہمارا دل اپنی طرف پھیر ہمارا دل عشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں گرفتار کر دے ہمیں پانچ وقت کا نمازی بنا دے کیوں قرآن شریف کی تلاوت کی توفیق نہیں مانگتے کیوں ایسا کرتے ہیں تہجد بھی مطلب کے لیے پڑھتے ہیں ۔ کیا اسی کو محبت میں اللہ کے قریب ہونا کہتے ہیں؟آپ مطلب کے لیے سب کرتے ہیں اسے ریاکاری کہتے ہیں دکھاوا یہاں یہ سوال بھی اٹھے گا کہ سب اللہ سے مانگنا چاہیے تو پھر ایسا کیوں ۔تو جناب جائزہ اور نا جائز کا خیال بھی رکھنا ہے۔ جائز طریقے سے حاصل کر نے کیلئے انسان دعا کے ساتھ کوشش بھی کرے محنت کی نہ ہو اور دعائیں کرتے رہے تو اس میں آپ کو کچھ نہیں ملنا دعا کے ساتھ دوا کی بھی ضرورت ہوتی ہے اور کچھ باتیں کہانیوں اور ناولوں میں اچھی لگتی ہیں ان کو پریکٹیکل لائف میں خود پر مسلط نہ ہی کریں تو بہتر ہے ۔اور کسی نے کیا خوب کہا ہے کہ 148ضرورت انسان کو سجدہ کروا ہی دیتی ہے 147اللہ ہم سب کو ہدایت دے ۔آمین
ضروری نہیں کہ آپ میری رائے سے اتفاق کریں میں زبردستی اپنی رائے آپ پر مسلط نہیں کرسکتا ۔بس اپنی سلف رسپیکٹ کو مجروح نہ ہونے دے اس کا خیال رکھیں
دعا ہے کہ اللہ ہم سب کو صحیح صراط مستقیم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے ۔آمین۔
آپ سب کے کمنٹ پڑھ کر بہت خوشی ہوتی ہے اللہ آپ سب کو خوش وخرم رکھے آمین ثم آمین۔
Such a nice effort
جواب دیںحذف کریںNo words...
Apki ye baten parh k such me ankhn se ansu nikal aye k hum q kisi na mehram k ko duaon me mange jisne hamari feelings k sath khela ho .. isse acha hai hum Allah k kareeb hojaen jo humare liye sab se acha sochta hai .. Allah pak sab ko sahi rah k chalne ki tofeeq ata karen .. ameen
جواب دیںحذف کریںآپ کا بلاگ بہت پراثر ہے ۔ میں الحمد و للّٰہ یکطرفہ محبت کا شکار نہیں ہوں۔ اور آپ کا یہ بلاگ بہت سی لڑکیوں کے لئے مشعلِ راہ ہے ۔آپ کا شکریہ بھائ��
جواب دیںحذف کریں❤❤
جواب دیںحذف کریں❤️❤️
جواب دیںحذف کریں