پیر، 19 دسمبر، 2016

لوگ کیا کہیں گے










آج کل ہم نے لوگوں کا ڈر دل میں پال رکھا ہے بس اسی ڈرسے کہلوگ کیا کہیں گے۔یہ کرو وہ نہ کرو کہ لوگ کیا کہیں گے۔یہ پہنواور وہ نہ پہنو
 کہ لوگ کیا کہیں گے۔

ہم نے اللہ کہ خوف کو دل سے نکال کر لوگوں کا خوف دل میں پال لیا ہے ہم یہ نہیں سوچتے کہ جو ہم کر رہے ہیں اس سے لوگ تو خوش ہو رہے ہیں مگریہ اللہ کی ناراضگی کا باعث بن رہا ہے یہ نہیں سوچتے بس یہ کہتے ہیں لوگ کیا کہیں گے ۔ہم نے کیوں خالق کا ڈر دل سے نکال کر مخلوق کا ڈر دل میں بسا لیا ہے ہمیں ادھر یہ بھی سوچنا چاہیے کہ یہ وہ ہی دنیا ہے وہ ہی لوگ ہے جو اچھائی اور برائی دونوں  کےبعد بھی باتیں کرتے ہیں ۔بھئی یہ دنیا ہے یہ تمہارے پیٹھ پیچھے برائی کرے گی اور منہ پر تعریفیں۔

اچھی سے اچھی گاڑی خریدلینی ہے کہ لوگ کیا کہیں گے شادیوں پر وہ خرچہ کریں گے صرف دکھاوا اور میلاد پر لائیٹیں لگی دیکھ کریہ کہہ دے گے کہ غریب پر خرچ کر دینے تھے بندہ پوچھے شادی پر خرچہ کیا  فضول کام کیا اس وقت غریب یاد نہیں آئے  ۔

کچھ خواتین کو برقعے کا کہو شرم آتی ہے لوگ کیا کہیں گے ہم اس لیے یہ سب سوچتے ہیں کیونکہ ہمارے دل میں خوف خدا نہیں ہے ہم نے بندوں کا خوف دل میں رکھا ہے کہ دنیا کیا کہیں گی ہم نے اپنی اصل زندگی کہ بارے میں سوچنا چھوڑ دیا ہے غافل ہوگئے ہیں ہم دنیا میں محل کھڑے کر دے گے بینک بیلنس بنا لیں گے مگر کسی نے سوچا کہ یہ عارضی ہے یہ چھوڑ جانا ہے ہم نے کوئی فائدہ نہیں ہوگا اسکا۔ 

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں۔ٹریفک سگنل لال ہوا ہم رک گئے ادھر اُدحر دیکھا کو ئی نہیں نکل گئے 
اور جب یہ لکھا دیکھا کہ کیمرے کی آنکھ آپکو دیکھ رہی ہے پھر رک کر انتظار کرتے ہیں۔قانون سے ڈر جاتے ہیں پکڑے گئے تو سزا ہوگی ہم یہ کیوں بھول جاتے ہیں کہ
اللہ بھی دیکھ رہا ہے. ہم جھوٹ بولتے ہیں چوری کرتے ہیں برے اعمال کرتے ہیں چھپ کر یہ ظاہر جو بھی گناہ کرتے ہیں اس وقت ہم اللہ سے کیوں نہیں ڈرتے اس کی سزا سے کیوں نہیں ڈرتے جو دو فرشتے ہمارے اعمال لکھ رہے ہیں کل جو رب کی بارگاہ میں وہ پیش کیے جائیں گے اس وقت ہم کیا کریں گے ہم دنیا کہ قانون سے ڈر جاتے ہیں نہیں ڈرتے تو اللہ سے کیوں ؟آپ فیصلہ کریں کہ آج ہم کہاں کھڑے ہیں دوسرے کو تو جلد ہم طنعہ دیتے ہیں ہم خود کتنے پانی میں ہے۔

شادی میں جانا یہ پہنو لوگ کیا کہیں گے بارات میں جانا ہے لوگ کیا کہیں گے ہم کیوں لوگوں کی پراوہ کرتے ہیں جب تک آپ یہ سوچیں گے کہ لوگ کیا کہیں گے آپ اپنے لیے کوئی فیصلہ نہیں کرسکتے پردہ کریں گے لوگ کیا کہیں گے سامنے سے خوبصورت لڑکی کو آتا دیکھا ادھر اُدھر دیکھا کوئی نہیں خوب دیکھا اوپر سے نیچے کیوں لوگوں کہ خوف سے اچھا نہ بنے بلکہ اللہ کہ ڈر کو دل میں جگہ دیں ہم معاشرے کو برا بھلا کہتے ہیں تو جناب معاشرہ بلکل ٹھیک ہے اہمیں اپنی اصلاح کی ضرورت ہے ہم خود ایسا بنیں کہ جب دوسروں کو اس کی تلقین کریں تو ہماری بات میں اثرہونا چاہیے اثر تب ہی آتا ہے جب انسان خود عمل کرتا ہے۔موذن کا کام ہوتا ہے اذان دینا لوگوں کو زبردستی کھینچ کر مسجد میں لے کر جانا نہیں کہ نماز پڑھو اللہ ہم سب کو ہدایت دے آمین۔ 

ایک تبصرہ شائع کریں

favourite category

...
section describtion

Whatsapp Button works on Mobile Device only